Abdulghaffar Madni

بد نصیب ہے وہ شخص جو رمضان المبارک میں اپنی بخشش نہ کروا سکا

حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر چڑھے تو جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلا قدم رکھا تو فرمایا: “آمین”، پھر جب دوسرا قدم رکھا تو فرمایا: “آمین”، اور جب تیسرا قدم رکھا تو فرمایا: “آمین”۔جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے نیچے تشریف لائے تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا:

“یَا رَسُولَ اللَّهِ! سَمِعْنَا مِنْكَ الْيَوْمَ شَيْئًا مَا كُنَّا نَسْمَعُهُ”

(اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! آج ہم نے آپ سے ایسی چیز سنی جو پہلے کبھی نہیں سنی تھی)۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“إِنَّ جِبْرِيلَ عَلَيْهِ السَّلَامُ أَتَانِي فَقَالَ: مَنْ أَدْرَكَ شَهْرَ رَمَضَانَ وَلَمْ يُغْفَرْ لَهُ فَدَخَلَ النَّارَ فَأَبْعَدَهُ اللَّهُ، قُلْ: آمِينَ، فَقُلْتُ: آمِينَ، وَمَنْ أَدْرَكَ أَبَوَيْهِ أَوْ أَحَدَهُمَا فَلَمْ يَبَرَّهُمَا فَمَاتَ فَدَخَلَ النَّارَ فَأَبْعَدَهُ اللَّهُ، قُلْ: آمِينَ، فَقُلْتُ: آمِينَ، وَمَنْ ذُكِرْتَ عِنْدَهُ فَلَمْ يُصَلِّ عَلَيْكَ فَمَاتَ فَدَخَلَ النَّارَ فَأَبْعَدَهُ اللَّهُ، قُلْ: آمِينَ، فَقُلْتُ: آمِينَ”

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”بے شک جبرائیل علیہ السلام میرے پاس آئے اور کہا: جس نے رمضان کا مہینہ پایا اور پھر بھی اس کی مغفرت نہ ہوئی، وہ جہنم میں داخل ہو، پس اللہ اسے اپنی رحمت سے دور کر دے، آپ کہیے: آمین۔ تو میں نے کہا: آمین۔اور جس نے اپنے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں کو پایا، پھر ان کے ساتھ نیکی نہ کی اور وہ فوت ہوگیا، تو وہ جہنم میں داخل ہو، پس اللہ اسے اپنی رحمت سے دور کر دے، آپ کہیے: آمین۔ تو میں نے کہا: آمین۔اور جس کے سامنے میرا ذکر کیا گیا اور اس نے مجھ پر درود نہ بھیجا، اور وہ فوت ہوگیا، تو وہ جہنم میں داخل ہو، پس اللہ اسے اپنی رحمت سے دور کر دے، آپ کہیے: آمین۔ تو میں نے کہا: آمین۔

(مسند أحمد: 7444، صحيح ابن حبان: 908، مستدرك الحاكم: 907)

“اللہ تعالیٰ ہمیں رمضان المبارک کی قدر کرنے، والدین کی خدمت کرنے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کثرت سے درود بھیجنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے